لاہور(رپورٹ، منور بھٹی) نگران وزیر اعلیٰ پنجاب ڈاکٹر حسن عسکری کی زیرصدارت آج وزیراعلی آفس میں اعلی سطح کااجلاس منعقد ہوا، جس میں پنجاب کی سرکاری کمپنیوں کی کارکردگی اور دیگر امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا- اجلاس میں پنجاب میں غیر فعال اور غیر متحرک سرکاری کمپنیوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ غیر فعال اور غیر متحرک سرکاری کمپنیوں کو تمام قانونی تقاضے او رقواعد وضوابط پورے کرنے اور نیب سے این او سی حاصل کرنے کے بعد بند کیا جائے گا-اجلاس میں نگران حکومت کی طرف سے سرکاری کمپنیوں کے سلسلے میں نیب پنجاب کے ساتھ تعاون کا فیصلہ کیاگیا۔اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ سرکاری محکموں کے افسروں وملازمین اورکمپنیوں میں تعینات سرکاری افسروں وملازمین کے درمیان تنخواہوں کے فرق میں توازن کیلئے جامع حکمت عملی وضع کی جائے گی۔اجلاس میں کمپنیوں میں تعینات سرکاری افسروں وملازمین کو ڈیپوٹیشن الاﺅنس دینے کی تجویز پیش کی گئی تاکہ قومی خزانے پرپڑنے والے بوجھ کوکم کیا جاسکے۔نگران وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر حسن عسکری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جن محکموں میں سرکاری کمپنیاں قائم کی گئی ہیں ان کے سیکرٹریز اپنے وزراءکو کمپنیوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دیں گے اوربعدازاں اس ضمن میں حتمی سفارشات منظوری کے لئے نگران کابینہ کو پیش کی جائیں گی-اجلاس میں سرکاری کمپنیوں کے حوالے سے تجاویز اور سفارشات بھی پیش کی گئیں-بریفنگ میں بتایاگیاکہ سرکاری کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں سیاسی طو رپر تعینات شخصیات کو ان کے عہدوں سے ہٹانے کے فیصلے پر عمل در آمد کیا جاچکا ہے۔محکمہ قانون پنجاب نے سرکاری کمپنیوں کے قانونی امور اورکمپنیوں کو بند کرنے کے قانونی طریقہ کار کے بارے میں اجلاس کو آگاہ کیا۔مختلف محکموں کے سیکرٹریوں نے سرکاری کمپنیوں کے امور کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔اجلاس میں صوبائی وزرائ ،چیف سیکرٹری اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز نے شرکت کی۔
Post a Comment