پشاور ( رفعت سلیم) گذشتہ روز اے این پی کے رہنما ہارون بلور پشاور میں ہونے والے ایک خود کش دھماکے میں شہید ہو گئے تھے۔شہید ہاورن بلور کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ ریحام خان کی کتاب سے متعلق گفتگو کر رہے ہیں ۔ہارون بلور کا کہنا ہے کہ میں نے ابھی تک ریحام خان کی یہ کتاب نہیں پڑھی۔اور نہ ہی یہ کتاب ابھی شائع ہوئی ہے لیکن جو کچھ اس کتاب سے متعلق سننے میں آ رہا ہے۔اگر یہ باتیں ریحام خان نے اپنی کتاب میں لکھی ہوئی ہیں تو میں ان کی بھر پور الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔کسی بھی عورت کو یہ اختیار حاصل نہیں وہ کسی بھی سیاسی شخصیت یا پھر کسی بھی پاکستانی شہری سے متعلق ایسی باتیں کرے۔اس کتاب میں ریحام خان نے وسیم اکرم اور عمران خان سے متعلق جو باتیں لکھی ہیں میں ان کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔اور مجھے امید ہے اگر کتاب ابھی نہیں چھپی تو ریحام خان یہ باتیں اپنی کتاب سے نکال لیں گی۔کیونکہ کسی کو بھی حق نہیں پہنچتا کہ وہ کسی کی ذات پر تنقید کرے۔ریحام خان کو یہ باتیں تب کرنا چاہیے تھی جب وہ عمران خان کے نکاح میں تھی۔طلاق کے بعد ایسی باتیں کرنا انہیں زیب نہیں دیتا۔عمران خان ایک سیاسی پارٹی کے لیڈر ہیں ۔ہم ان کا احترام کرتے ہیں۔اور میرے لیے ہر سیاسی لیڈر اور ہر پاکستانی شہری قابل احترام ہے۔۔یاد رہے کہ گذشتہ رات پشاورکے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کے جلسے میں خوفناک خود کش بم دھماکہ ہوا۔دھماکہ اسٹیج کے قریب ہوا ۔ دھماکے کے نتیجے میں اے این پی رہنما ہارون بلور سمیت 20 افرادشہید جبکہ 62 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔ جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ نیکٹا (نیشنل کاؤنٹر ٹیرارزم اتھارٹی) نے عام انتخابات 2018ء سے قبل ملک کی کئی سیاسی جماعتوں کو نشانہ بنائے جانے کے خدشے کا اظہار کیا تھا اور ساتھ ہی پولیس اور متعلقہ اداروں کو اس حوالے سے تھریٹ الرٹ بھی جاری کیا تھا۔ الیکشن کے حوالے سے نیکٹا نے 12خطرات سے آگاہی کے مراسلے صوبوں اوردیگرمتعلقہ حکام کو ارسال کیے ۔
شہید ہاورن بلور کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے
پشاور ( رفعت سلیم) گذشتہ روز اے این پی کے رہنما ہارون بلور پشاور میں ہونے والے ایک خود کش دھماکے میں شہید ہو گئے تھے۔شہید ہاورن بلور کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ ریحام خان کی کتاب سے متعلق گفتگو کر رہے ہیں ۔ہارون بلور کا کہنا ہے کہ میں نے ابھی تک ریحام خان کی یہ کتاب نہیں پڑھی۔اور نہ ہی یہ کتاب ابھی شائع ہوئی ہے لیکن جو کچھ اس کتاب سے متعلق سننے میں آ رہا ہے۔اگر یہ باتیں ریحام خان نے اپنی کتاب میں لکھی ہوئی ہیں تو میں ان کی بھر پور الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔کسی بھی عورت کو یہ اختیار حاصل نہیں وہ کسی بھی سیاسی شخصیت یا پھر کسی بھی پاکستانی شہری سے متعلق ایسی باتیں کرے۔اس کتاب میں ریحام خان نے وسیم اکرم اور عمران خان سے متعلق جو باتیں لکھی ہیں میں ان کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔اور مجھے امید ہے اگر کتاب ابھی نہیں چھپی تو ریحام خان یہ باتیں اپنی کتاب سے نکال لیں گی۔کیونکہ کسی کو بھی حق نہیں پہنچتا کہ وہ کسی کی ذات پر تنقید کرے۔ریحام خان کو یہ باتیں تب کرنا چاہیے تھی جب وہ عمران خان کے نکاح میں تھی۔طلاق کے بعد ایسی باتیں کرنا انہیں زیب نہیں دیتا۔عمران خان ایک سیاسی پارٹی کے لیڈر ہیں ۔ہم ان کا احترام کرتے ہیں۔اور میرے لیے ہر سیاسی لیڈر اور ہر پاکستانی شہری قابل احترام ہے۔۔یاد رہے کہ گذشتہ رات پشاورکے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کے جلسے میں خوفناک خود کش بم دھماکہ ہوا۔دھماکہ اسٹیج کے قریب ہوا ۔ دھماکے کے نتیجے میں اے این پی رہنما ہارون بلور سمیت 20 افرادشہید جبکہ 62 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔ جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ نیکٹا (نیشنل کاؤنٹر ٹیرارزم اتھارٹی) نے عام انتخابات 2018ء سے قبل ملک کی کئی سیاسی جماعتوں کو نشانہ بنائے جانے کے خدشے کا اظہار کیا تھا اور ساتھ ہی پولیس اور متعلقہ اداروں کو اس حوالے سے تھریٹ الرٹ بھی جاری کیا تھا۔ الیکشن کے حوالے سے نیکٹا نے 12خطرات سے آگاہی کے مراسلے صوبوں اوردیگرمتعلقہ حکام کو ارسال کیے ۔
Post a Comment