HAR KHABAR

وفاق اور صوبوں میں کون سی جماعت حکومت بنا سکے گی؟


لاهور ( رفعت سلیم ) ملک بھر میں ہونے والے عام انتخابات کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے اور نتائج آنے کے ساتھ ساتھ یہ بھی واضح ہوتا جا رہا ہے کہ کون سی جماعت وفاق اور کون سی صوبوں میں حکومت بنا سکے گی۔قومی اسمبلی میں مجموعی جنرل نشستوں کی تعداد 272 ہے اور اس حساب سے سادہ اکثریت حاصل کرنے کے لیے کسی بھی جماعت کو 137 نشستیں درکار ہوتی ہیں۔ملک بھر سے موصول ہونے والے 42 فیصد غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف اب تک قومی اسمبلی کی 111 نشستیں حاصل کر چکی ہیں اور اسے سادہ اکثریت کے لیے مزید 26 نشستیں درکار ہیں۔اب تک کے نتائج کے مطابق دوسرے نمبر پر آنے والی جماعت ن لیگ کی ہے جس کی نشستوں کی تعداد 64 ہے جب کہ پیپلز پارٹی بھی 43 نشستوں پر آگے ہے۔موجودہ صورت حال کے مطابق تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں سادہ اکثریت حاصل کرنے کے لیے یا تو آزاد امیدواروں کو اپنے ساتھ شامل کرنا ہو گا یا پھر وہ کسی دوسری جماعت کے ساتھ مل کر مخلوط حکومت بنائے گی۔پنجاب اسمبلی میں مجموعی نشستیں 371 ہیں جن میں سے 66 خواتین اور 8 غیر مسلموں کے لیے مختص ہیں۔ اس حساب سے سادہ اکثریت 186 بنتی ہے۔پنجاب اسمبلی کی 297 نشستوں پر براہ راست انتخابات ہوتے ہیں اور سادہ اکثریت کے لیے 149 یا 150 نشستیں درکار ہوتی ہیں۔
پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کے 41 فیصد نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن 132 سیٹوں کے ساتھ پہلے اور تحریک انصاف 121 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جب کہ 29 سیٹیں آزاد امیدواروں نے جیتی ہیں۔اس طرح پنجاب میں حکومت بنانے کے لیے مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے۔خیبر پختونخوا اسمبلی کی مجموعی نشستوں کی تعداد 124 ہے جن میں سے 99 نشستوں پر امیدوار براہ راست منتخب ہوتے ہیں، اس طرح سادہ اکثریت بنانے کے لیے 50 یا 51 امیدوار درکار ہوتے ہیں۔کے پی کے اسمبلی کے 35 فیصد نتائج کے مطابق تحریک انصاف کو 66 نشستوں کے ساتھ واضح برتری حاصل ہے اور وہ اکیلے حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔سندھ اسمبلی کی 130 جنرل نشستوں پر حکومت بنانے سادہ اکثریت 66 ہے اور صوبے کے 28 فیصد انتخابی نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی 73 نشستیں لے کر پہلے نمبر پر ہے اور وہ صوبے میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔سندھ میں دوسرے نمبر پر آنے والی جماعت تحریک انصاف ہے جس کے امیدواروں کی تعداد 23 ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کو سندھ میں 18 نشستوں پر  سبقت حاصل ہے۔بلوچستان اسمبلی کی 65 نشستوں پر حکومت بنانے کے لیے سادہ اکثریت 33 یا 34 ہے۔صوبے میں جنرل نشستوں کی تعداد 51 ہے جس میں سادہ اکثریت 26 یا 27 بنتی ہے۔صوبے کے 28 فیصد نتائج کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی 14 نشستوں کے ساتھ آگے ہے جب کہ بلوچستان نیشنل پارٹی 9 نشستوں کے ساتھ دوسرے اور آزاد امیدوار 7 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔اس ساری صورت میں کہا جا سکتا ہے کہ بلوچستان اسمبلی میں حکومت بنانے کے لیے انتہائی دلچسپ صورت حال دیکھنے میں آئے گی۔

 
Labels:

Post a Comment

[blogger]

MKRdezign

Contact Form

Name

Email *

Message *

Powered by Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget