HAR KHABAR

کن 9 حلقوں میں انتخابات نہیں ہو رہے؟

اسلام آباد( رفعت سلیم) قومی و صوبائی اسمبلیوں کے لیے پولنگ 25 جولائی کی صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک ہو گی لیکن ملک بھر میں 9 حلقے ایسے ہیں جہاں پولنگ نہیں ہو گی۔سیکریٹری الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کے 2 اور صوبائی اسمبلیوں کے 7 حلقوں میں امیدواروں کے انتقال، عدالت سے سزا ملنے یا بلامقابلہ منتخب ہونے کے باعث پولنگ نہیں ہو گی۔قومی اسمبلی کے حلقے این اے 60 میں انتخابات مسلم لیگ (ن) کے امیدوار حنیف عباسی کو ایفیڈرین کیس میں عمر قید کی سزا  کے باعث ملتوی کیے گئے ہیں۔اس نشست پر حنیف عباسی کا مقابلہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید سے تھا جنہوں نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ و سپریم کورٹ میں درخواستیں بھی دائر کیں لیکن اعلی عدالتوں نے الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔فیصل آباد کے حلقے این اے 103 اور پی پی 103 میں آزاد امیدوار محمد احمد مغل نے مبینہ طور پر بیٹوں سے لڑائی کے بعد خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی تھی جس کے باعث اس حلقے میں انتخابات مؤخر کیے گئے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقے پی کے 78 پشاور میں 10 جولائی کو عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار ہارون بلور کی کارنر میٹنگ پر خودکش حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں ہارون بلور سمیت 22 افراد شہید ہوگئے تھے۔ ہارون بلور کی شہادت کے بعد الیکشن کمیشن نے اس نشست پر انتخابات ملتوی کردئیے تھے جب کہ اسی نشست پر اب ہارون بلور شہید کی اہلیہ انتخابات میں حصہ لیں گی۔ بلوچستان اسمبلی کے حلقے پی بی 35 میں بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار نوابزادہ سراج رئیسانی کی انتخابی جلسے میں خودکش حملہ آور نے خود کو اڑا دیا تھا جس کے نتیجے میں نواب سراج رئیسانی سمیت 149 سے افراد شہید ہوئے تھے۔نواب سراج رئیسانی سابق وزیر اعلیٰ اسلم رئیسانی اور لشکری رئیسانی کے چھوٹے بھائی تھے جو کہ اس حلقے سے بی اے پی کے امیدوار تھے۔ سراج رئیسانی کی شہادت کے بعد الیکشن کمیشن نے اس نشست پر انتخابات ملتوی کیے۔خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقے پی کے 99 ڈیرہ اسماعیل خان سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار اکرام اللہ گنڈا پور پر ان کے گھر کے باہر خودکش حملہ کیا گیا۔ اس حملے میں اکرام اللہ گنڈا پور شدید زخمی ہوئے جو کہ دوران علاج جانبر نہ ہوسکے تھے۔ اکرام اللہ گنڈا پور کی شہادت 22 جولائی کو ہوئی اور انہیں اگلے ہی روز سپرد خاک کیا گیا جب کہ 2013 میں ان کے بھائی اور صوبائی وزیر اسرار اللہ گنڈا پور بھی خودکش حملے میں شہید کیے گئے تھے۔الیکشن سے 3 روز قبل اکرام اللہ گنڈا پور کی شہادت کے بعد انتخابات کو ملتوی کیا گیا۔ 
پنجاب اسمبلی کے حلقے پی پی 87 میانوالی تھری سے امیدوار احمد خان انتقال کے باعث الیکشن ملتوی کیے گئے جب کہ ان کا تعلق پاکستان جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی سے تھا۔سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 87 ملیر ون  میں انتخابی امیدوار شریف احمد خان کے حادثے میں انتقال کے باعث الیکشن ملتوی کیے گئے۔ شریف احمد خان کا تعلق تحریک لبیک پاکستان سے تھا۔ سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 6 میں بھی انتخابات نہیں ہوں گی جس کی وجہ اس حلقے سے میر شبیر بجارانی بلامقابلہ ہی منتخب ہوچکے ہیں۔پورے پاکستان میں الیکشن سے قبل بلا مقابلہ منتخب ہونے والے واحد رکن اسمبلی ہیں۔
Labels:

Post a Comment

[blogger]

MKRdezign

Contact Form

Name

Email *

Message *

Powered by Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget