لاهور ( رفعت سلیم )لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جیل میں ٹرائل تو دہشت گردوں کا ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 1999 میں پرویز مشرف کی جانب سے جب نواز شریف کے خلاف نام نہاد طیارہ ہائی جیکنگ کا مقدمہ بنایا گیا تو اس وقت بھی ان کا ٹرائل جیل سے باہر کیا گیا تھا۔پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ اگر الیکشن میں دھاندلی ہوئی تو اس کے نتائج نہیں مانیں گے اور سیاسی قوتوں کو اکٹھا کریں گے۔شہباز شریف نے کہا کہ ’نواز شریف کا اڈیالہ جیل میں ٹرائل کرنا ایک غلط فیصلہ ہے، حکومت اور انتظامیہ ہوش کے ناخن لے‘۔ بھارت کی تاریخ رہی ہے کہ پاکستان میں امن و امان خراب کرنے میں ملوث رہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان کا کہنا ہے کہ جب بھی نواز شریف پر برا وقت آتا ہے تو ملک میں دہشت گردی شروع ہو جاتی ہے، خان صاحب سے کہتا ہوں کہ کچھ ہوش کے ناخن لیں، آپ وہی ہیں جو لندن میں بیٹھ کر افواج پاکستان کے خلاف الزام تراشیاں کرتے تھے، پوری قوم آپ کا چہرہ پہچان چکی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ الزام خان نے ایک بار پھر بہتان تراشی شروع کر دی ہے، عمران خان کی پارٹی میں بد ترین خائن بیٹھے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کے استقبال کے لیے لوگ لائے نہیں گئے بلکہ خود آئے تھے، کارکنوں پر تشدد کرنے والے ایک دن انصاف کے کٹہرے میں کھڑے ہوں گے۔
Post a Comment