HAR KHABAR

لاہور و دیگر شہروں میں تاحال حالات کشیدہ، رکاوٹیں متعدد مقامات پر دوبارہ لگادی گئیں، نواز شریف کا جہازپہنچ گیا، گرفتاریوں کا سلسلہ بھی شروع

لاہور (نیوز 6 ٹی وی رپورٹ)لاہور میں لیگی کارکنوں پولیس اور انتظامیہ کے مابین نوک جھونک بڑھ گئی چکی ہے۔ پولیس کی جانب سے کارکنوں کو مشتعل کرنے کیلئے شیلنگ شروع کردی گئی ہے جبکہ مختلف علاقوں میں پولیس اور کارکنوں کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔ نواز شریف اور مریم نواز کی آمد پر ن لیگی رہنماﺅں اور کارکنوں کی جانب سے استقبال کیلئے لاہور ایئر پورٹ کی جانب شہباز شریف کی قیادت میں ریلی رواں دواں ہے جبکہ سکیورٹی اداروں کی جانب سے شہر کی اہم شاہراوں پر کنٹینرز لگادیئے گئے ہیں۔ نیوز 6 کے نمائندوں کے مطابق لاہور کی معروف سڑکوں سے کنٹینرز کچھ وقت کیلئے ہٹادیئے گئے تھے لیکن کارکنوں کے اشتعال کو دیکھتے ہوئے کنٹینرز دوبارہ لگادیئے گئے ہیں۔ اس وقت لاہور میں فیروز پور روڈ پر رکاوٹوں کو ہٹانے کیلئے ن لیگی کارکنوں کی جانب سے کوشش کی گئی جس کے باعث پولیس کے ساتھ جھڑپ کے بعد کارکنوں کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے شیلنگ شروع کردی ۔ ایئر پورٹ کو جانے والی سڑکوں پر کنٹینرز لگا کر بند کیا گیا ہے جبکہ سکیورٹی کی تین لیئر ز بنائی گئی ہیں آخر میں رینجرز کو ایئر پورٹ کے قریبی تعینات کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف موجودہ کشیدہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے نواز شریف کے جہاز کو لاہور کی بجائے اسلام آباد یا ملتان ایئر پورٹ پر اتارا جائے گا تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نا آئے۔ اس وقت ن لیگ کے تمام کارکنوں کا رخ لاہور ایئر پورٹ کی طرف ہے اور ان کی تعداد کو دیکھتے ہوئے مختلف اداروں کی جانب سے حالات بگڑنے کی نوید سنائی جاچکی ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دیگر شہروں سے آنے والے کارکنوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے۔ اس وقت لاہور کی مجموعی صورتحال پر نظر دوڑائی جائے تو لاہور شاہدرہ اور راوی پل پر رش کم ہے لیکن مال روڈ اور گردونواح میں ن لیگی کارکن ٹولیوں کی شکل میں موجود ہیں۔ شہباز شریف کی قیادت میں ریلی بھی ایئر پورٹ پہنچنے کے قریب ہے جس میں ن لیگ کے سینئر رہنما موجود ہیں۔ جبکہ ن لیگی رہنماﺅں کی جانب سے کارکنوں کو مشتعل ہونے سے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ نیوز 6 کے نمائندگان کے مطابق لاہور میں تاحال موبائل سروس مکمل طور پر بحال نہیں کی گئی ہے ایئر پورٹ کے قریب موبائل سگنلز نا ہونے باعث عوام کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سکیورٹی ادا روں کی جانب سے لاہور کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے نواز شریف کی فلائیٹ کو اسلام آباد یا ملتان لینڈ کرنے پر غور کیا جارہا ہے تاکہ حالات کو قابو میں رکھا جاسکے۔ یاد رہے کہ مسلم لیگ کے گزشتہ دنوں گرفتار ہونے والے کارکنوں کو عدالت احکامات کے بعد آئی جی پنجاب کے مطابق چھوڑ دیا گیا ہے۔ جبکہ اب بھی متعدد کارکنوں اور لیگی رہنما زیر حراست ہیں۔ آج لاہور میں ریلی اور جھڑپوں کے بعد بھی اشتعال انگیزی میں ملوث کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کو کہنا ہے کہ یہ حالات رات گئے تک ٹھیک ہوجائینگے ۔ ن لیگ کے کارکنوں بڑی تعداد استقبال کیلئے متوقع تھی لیکن لیگی رہنماﺅں کی توقع پر کارکن اتر نہیں سکے۔ موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی فلائیٹ اترنے کے بعد رات گئے تک حالات دوبارہ معمول پر آجائیں گے۔
Labels:

Post a Comment

[blogger]

MKRdezign

Contact Form

Name

Email *

Message *

Powered by Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget