HAR KHABAR

چیف جسٹس نے موبائل صارفین کو شاندار تحفہ دیدیا، عوام میں خوشی کی لہر

اسلام آباد (رپورٹ ، رفعت سلیم) : سپریم کورٹ  آف  پاکستان  میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر از خود نوٹس کی  سماعت  ہوئی۔  سماعت  کے دوران  چیف جسٹس  آف  پاکستان  جسٹس ثاقب ںثار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ  موبائل  فون کارڈز پر ٹیکس 10 دن کے لیے معطل نہیں کیاتھا۔ انہوں نے کہا کہ  موبائل  فون کارڈز پر ٹیکس کا اطلاق تاحکم ثانی معطل رہے گا۔ سماعت  میں  چیف جسٹس  نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر رپورٹ طلب کر کے کیس کی مزید  سماعت  کو اتوار تک ملتوی کر دیا۔ یاد رہےکہ گذشتہ ماہ  چیف جسٹس پاکستان  جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے  سپریم کورٹ   لاہور  رجسٹری میں  موبائل  فون کارڈز پر ٹیکس کٹوتی کے خلاف از خود نوٹس کیس کی  سماعت  کی۔جس کے بعد  سپریم کورٹ  نے  موبائل  کارڈز پر سروس چارجز ود ہولڈنگ ٹیکس اور ایکسائز ڈیوٹی کو معطل کر دیا ۔۔سپریم کورٹ  نے کہا کہ یہاں پر لوگوں سے لوٹ مار کی جا رہی ہے، جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ ریڑھی بان سے کیسے ٹیکس وصول کیا جا سکتا ہے؟  عدالت  نے کہا کہ جس کا  موبائل  فون کا استعمال مقررہ حد سے زیادہ ہے اس سے ٹیکس وصول کیا جائے۔ ایک بندہ ٹیکس نیٹ میں ہی نہیں آتا تو پھر اس سے ٹیکس کیسے وصول کیا جا سکتا ہے؟چیف جسٹس نے ریمارکس د یئے کہ ٹیکس دہندہ اور نادہندہ کے درمیان فرق واضح نہ کرنا امتیازی سلوک ہے، آئین کے تحت امتیازی پالیسی کو کالعدم قرار دیا جاسکتا ہے۔
100 روپے کا کارڈ لوڈ کرنے پر 38.64 پیسے وصول کیے جاتے ہیں جو غیر قانونی ہیں۔ کیس کی  سماعت  کے موقع پر چیئرمین ایف بی آر بھی  عدالت  میں پیش ہوئے ۔ اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے سوال کیا کہ جو شخص ٹیکس نیٹ میں نہیں آتا اس سے ٹیکس کیسے وصول کیاجا سکتا ہی جس پر چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ  موبائل  کالز پر سروسز چارجز کی کٹوتی کمپنیز کا ذاتی عمل ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ 130ملین افراد  موبائل  استعمال کرتے ہیں جبکہ ملک بھر میں ٹیکس دینے والے افراد کی مجموعی تعداد 5 فیصد ہے۔ اس پر  چیف جسٹس  ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ 5 فیصد لوگوں سے ٹیکس لینے کے لیے 130ملین پر  موبائل  ٹیکس کیسے لاگو ہوسکتا ہے۔  سپریم کورٹ  نے  موبائل  کارڈز پر سروس چارجز ود ہولڈنگ ٹیکس اور ایکسائز ڈیوٹی کو معطل کر تے ہوئے کہا کہ  موبائل  فون کارڈز پر ٹیکس وصولی سے متعلق ایک جامع پالیسی بنائی جائے۔ سپریم کورٹ  نے حکم دیا کہ اس فیصلے پر عمل در آمد پرسوں رات 12بجے کے بعد سے کیا جائے گا۔۔سپریم کورٹ  کے اس فیصلے کے بعد عوام کی تو  عید  سے پہلے ہی  عید  ہو گئی۔  سپریم کورٹ  کے اس حکم کے بعد خیال کیا جارہا تھا کہ  موبائل  کارڈز پر ٹیکس کی معطلی صرف 10 سے 15 روز کے لیے کی جائے گی لیکن معروف ویب سائٹ پروپاکستانی کے مطابق  موبائل  فون کے کارڈز پر عائد ٹیکس کی معطلی کے  سپریم کورٹ  کے فیصلے کے بعد سے  موبائل  صارفین نے  سپریم کورٹ  کے اس فیصلے کو خوب سراہا تھا۔ سپریم کورٹ  کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ  سپریم کورٹ  نے  موبائل  کارڈز پر سروس چارجز ود ہولڈنگ ٹیکس اور ایکسائز ڈیوٹی کو معطل کیا جائے،  چیف جسٹس  نے ریمارکس د یئے کہ ٹیکس دہندہ اور نادہندہ کے درمیان فرق واضح نہ کرنا امتیازی سلوک ہے، آئین کے تحت امتیازی پالیسی کو کالعدم قرار دیا جاسکتا ہے۔ 100 روپے کا کارڈ لوڈ کرنے پر 38.64 پیسے وصول کیے جاتے ہیں جو غیر قانونی ہیں۔ سپریم کورٹ  نے  موبائل  کارڈز پر سروس چارجز ود ہولڈنگ ٹیکس اور ایکسائز ڈیوٹی کو معطل کر تے ہوئے کہا کہ  موبائل  فون کارڈز پر ٹیکس وصولی سے متعلق ایک جامع پالیسی بنائی جائے۔ اس خبر کے بعد خیال کیا جا رہا تھا کہ  موبائل  صارفین کو یہ ریلیف صرف 15 دنوں کے لیے ہی دیا جائے گا لیکن ایسا نہیں ہوا، میڈیا ذرائع کے مطابق اس معاملے پر جامع پالیسی مرتب ہونے اور  سپریم کورٹ  کی جانب سے تاحکم ثانی  موبائل  صارفین کو یہ ریلیف ملتا رہے گا اور  موبائل  کارڈز پر عائد تمام ٹیکسز معطل رہیں گے۔
اس بارے میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ  سپریم کورٹ  کے اگلے حکم میں  موبائل  فون کارڈز پر عائد چند ٹیکسز معطل جبکہ چند کو لاگو کیا جائے گا لیکن فی الوقت اس بارے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔  سپریم کورٹ  آف  پاکستان  میں اس کیس کی  سماعت  اگلے ہفتے ہو گی جس کے بعد  موبائل  کارڈز پر عائد ٹیکسز سے متعلق دوسرا حکم جاری کیا جائے گا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ  عید  سے قبل ہی  سپریم کورٹ  نے  موبائل  کارڈز پر عائد تمام ٹیکسز کا خاتمہ کر دیا تھا جس کے بعد تب سے اب تک  موبائل  فون صارفین کو 100 روپے کا  موبائل  کارڈ لوڈ کرنے پر پورے 100 روپے کا ہی بیلنس موصول ہو رہا ہے۔
تاہم اب  چیف جسٹس  آف  پاکستان  نے خود بھی اس بات کی وضاحت کر دی ہے کہ  موبائل  کارڈ پرٹیکسز کی معطلی 10 روز کے لیے نہیں ہوئی بلکہ  سپریم کورٹ  کے تاحکم ثانی  موبائل  کارڈ پر ٹیکس معطل ہی رہیں گے اور عوام کو ریلیف مل جائے گا جسے سُن کر عوام میں ایک مرتبہ پھر سے خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
، رفعت ،
Labels:

Post a Comment

[blogger]

MKRdezign

Contact Form

Name

Email *

Message *

Powered by Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget