راولپنڈی ( رفعت سلیم) الیکشن کے حوالے سے ملک بھر میں بھرپور ہلچل جاری ہے ایسے میں اگر یہ کہا جائے کہ راولپنڈی ملک کا وہ اہم ترین ڈویژن ہے جہاں سب سے بڑے اور اہم مقابلے ہونے جارہے ہیں توغلط نہیں ہوگا۔راولپنڈی ڈویژن چار اضلاع پر مشتمل ہےاوران اضلاع میں 21تحصیلیں ہیں جہاں عام انتخابات کے چند بڑے معرکے ہونے جارہے ہیں اور یہاں اہم شخصیات ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گی۔راولپنڈی کے ساتھ ساتھ اسلام آباد شہر میں بھی روایتی بڑے انتخابی معرکے ہوں گے، نئی حلقہ بندیوں سے پہلے اسلام آباد سے قومی اسمبلی کی دو نشستیں ہوتی تھیں۔این اے 48 اوراین اے 49،گزشتہ انتخابات میں ان دو نشستوں میں سے ایک پاکستان تحریک انصاف کے اسد عمر اوردوسری ن لیگ کے چوہدری طارق فضل چوہدری نے جیتی تھی،دونوں نشستوں پر دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے کو شکست دی تھی مگر اس مرتبہ اسلام آباد سےایک نشست کا اضافہ ہوگیا ہے۔یوں عام انتخابات2018میں اسلام آباد سے این اے 52، این ے53اوراین اے54پر الیکشن ہوگا،اور یہاں سے اس مرتبہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اورسابق وزیراعظم اور ن لیگ کے رہنما شاہد خاقان عباسی بھی حصہ لے رہے ہیں
۔این اے 52 اسلام آباد سے جن دو امیدواروں کےدرمیان مقابلےپر سب کی نظریں ہیں وہ ن لیگ کے طارق فضل چوہدری اور پاکستان تحریک انصاف کے خرم شہزاد نواز کے درمیان ہوگا جبکہ اسلام آباد سے سب سے بڑا مقابلہ این اے 53 پر ہوگا جہاں عمران خان اور شاہد خاقان عباسی ایک دوسرے کے مد مقابل ہیں جبکہ این اے 54اسلام آباد پر تحریک انصاف کے اسد عمر ن لیگ کے انجم عقیل کے درمیان اہم مقابلے کا امکان ہے۔اسلام آباد کے بعد شروع ہوتا ہے سلسلہ راولپنڈی ڈویژن کا تو 2013میں راولپنڈی ڈویژن کے چار اضلاع میں قومی اسمبلی کی کُل 14نشستیں ہوتی تھیں ،جن میں سے10ن لیگ ،2پاکستان تحریک انصاف جبکہ ایک عوامی مسلم لیگ اور ایک آزاد امیدوار نے جیتی تھی۔اس مرتبہ راولپنڈی ڈویژن سے قومی اسمبلی کی ایک نشست اٹک ضلع سے کم ہوگئی ہے، یوں اس مرتبہ راولپنڈی ڈویژن میں قومی اسمبلی کی 13 نشستوں پر مقابلہ ہوگا۔راولپنڈی ڈسٹرکٹ کے علاقوں میں متوقع ہیں ،نئی حلقہ بندیوں کے بعد رولپنڈی ضلع میں قومی اسمبلی کی نشستوں کی تعداد میں کوئی فرق نہیں پڑا ، یہ پہلے بھی سات تھیں اور اب بھی یہی تعداد ہے، 2013میں یہاں سے قومی اسمبلی کی7نشستوں میں سے 4پر ن لیگ، دو پر پاکستان تحریک انصاف اورایک عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید کامیاب رہے تھے اس مرتبہ راولپنڈی ڈسٹرکٹ کے حلقہ این اے 57،جو مری کا حلقہ ہےیہاں سے ن لیگ کے شاہد خاقان عباسی اور تحریک انصاف کے صداقت علی عباسی کے مقابلے پر سب کی نظریں ہونگی۔
۔این اے 52 اسلام آباد سے جن دو امیدواروں کےدرمیان مقابلےپر سب کی نظریں ہیں وہ ن لیگ کے طارق فضل چوہدری اور پاکستان تحریک انصاف کے خرم شہزاد نواز کے درمیان ہوگا جبکہ اسلام آباد سے سب سے بڑا مقابلہ این اے 53 پر ہوگا جہاں عمران خان اور شاہد خاقان عباسی ایک دوسرے کے مد مقابل ہیں جبکہ این اے 54اسلام آباد پر تحریک انصاف کے اسد عمر ن لیگ کے انجم عقیل کے درمیان اہم مقابلے کا امکان ہے۔اسلام آباد کے بعد شروع ہوتا ہے سلسلہ راولپنڈی ڈویژن کا تو 2013میں راولپنڈی ڈویژن کے چار اضلاع میں قومی اسمبلی کی کُل 14نشستیں ہوتی تھیں ،جن میں سے10ن لیگ ،2پاکستان تحریک انصاف جبکہ ایک عوامی مسلم لیگ اور ایک آزاد امیدوار نے جیتی تھی۔اس مرتبہ راولپنڈی ڈویژن سے قومی اسمبلی کی ایک نشست اٹک ضلع سے کم ہوگئی ہے، یوں اس مرتبہ راولپنڈی ڈویژن میں قومی اسمبلی کی 13 نشستوں پر مقابلہ ہوگا۔راولپنڈی ڈسٹرکٹ کے علاقوں میں متوقع ہیں ،نئی حلقہ بندیوں کے بعد رولپنڈی ضلع میں قومی اسمبلی کی نشستوں کی تعداد میں کوئی فرق نہیں پڑا ، یہ پہلے بھی سات تھیں اور اب بھی یہی تعداد ہے، 2013میں یہاں سے قومی اسمبلی کی7نشستوں میں سے 4پر ن لیگ، دو پر پاکستان تحریک انصاف اورایک عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید کامیاب رہے تھے اس مرتبہ راولپنڈی ڈسٹرکٹ کے حلقہ این اے 57،جو مری کا حلقہ ہےیہاں سے ن لیگ کے شاہد خاقان عباسی اور تحریک انصاف کے صداقت علی عباسی کے مقابلے پر سب کی نظریں ہونگی۔
Post a Comment