لندن (رفعت سلیم) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد محمد نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ خوشی ہے کہ کیپٹن صفدرنےشیرکی طرح گرفتاری دی،گرفتاری تو کیا کوئی بھی قربانی دینا پڑی تو دیں گے۔ انہوں نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام اب خود میاں صاحب کی مہم چلائیں گے۔25 جولائی کوووٹ ڈال کرعوام نوازشریف سے ہونیوالی ناانصافیوں کا بدلہ لیں گے۔انہوں نے کہا کہ بینظیربھٹو کی عزت کرتی ہوں لیکن میرا ان کے ساتھ موازنہ درست نہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ میں اور میاں صاحب جمعرات کے دن لندن سے روانہ ہوجائیں گے۔ جمعے کو شام سوا6 بجے لاہور میں لینڈ کریں گے۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ خوشی ہے کہ کیپٹن(ر) صفدرنےدلیرانہ طریقے سے شیرکی طرح گرفتاری دی۔گرفتاری تو کیا کوئی بھی قربانی دینا پڑی تو دیں گے۔اس سے قبل انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ انlpppکویقین تھا اہلیہ کی شدیدعلالت اوربیٹی کی گرفتاری سے ڈرکرنوازشریف وطن واپس نہیں آئیں گے۔ لگتا ہےغلطی درغلطی کرنے والوں نے ایک اور غلطی کر دی۔ کیونکہ وہ یہ بھول گئے کہ آئین و قانون کا رکھوالا،عوام کا نمائندہ نوازشریف ہے بزدل ڈکٹیٹرنہیں ہے۔ دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن رصفدر کو نیب کی 2رکنی ٹیم نے گرفتار کرلیا ہے، کیپٹن رصفدر کو راولپنڈی میں ن لیگی رہنماء حنیف عباسی کی انتخابی ریلی کے دوران گرفتار کیا گیا۔واضح رہے احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف ، ان کی صاحبزادی مریم نوازاور ان کے دامادکیپٹن رصفدر کو6جولائی جمعہ کے روز سزا سنا دی ہے۔۔مریم نواز کوجعلی دستاویزات تیار کرنے پر دھوکہ دہی ثابت ہوئی ہے جس پرانہیں سات سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔احتساب عدالت نے نوازشریف کوایک سال بامشقت کے ساتھ 11سال قید کی سزا،8ملین پاؤنڈ جرمانہ ، مریم نواز کو7سال قید،2ملین پاؤنڈ کا جرمانہ اور کیپٹن ر صفدر کوایک سال قید کی سزا سنائی گئی ۔
احتساب عدالت نے قرار دیا کہ ،قطری خط جھوٹا اور جعلی تھا،احتساب عدالت نے نوازشریف کی تمام جائیداد ضبط کرنے اورایون فیلڈ اپارٹمنٹس کی قرقی کاحکم دیا۔اس سے قبل احتساب عدالت نے 3جولائی کوایون فیلڈریفرنس کا فیصلہ محفوظ کیاتھا۔مسلم لیگ ن کے قائدنوازشریف اور بچوں کے خلاف8ستمبر کو احتساب عدالت میں ریفرنسزدائر کیے گئے۔ریفرنس میں نوازشریف،، مریم نواز، حسن اور حسین نواز سمیت کیپٹن رصفدر کو نامزد کیا گیا۔
14ستمبر2017ء کوعدالت میں کیس کی پہلی سماعت ہوئی ،ساڑھے نو مہینے کیس کوسنا گیا۔26ستمبر 2017ء کو نوازشریف اور 9اکتوبر کومریم نواز پہلی بار احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔3نومبر کونوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر عدالت میں اکٹھے پیش ہوئے۔ کیس میں 18گواہان نے اپنے بیانات قلمبند کروائے۔گواہان میں جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء بھی شامل تھے۔ تاہم واجد ضیاء نے نوازشریف کوایون فیلڈ ریفرنس میں براہ راست ملوث ہونے کا بیان نہیں دیا۔
Post a Comment