HAR KHABAR

ٹیکس چوری اب ناممکن اقدام ، پالیسیاں بدل چکی ، ایمنسٹی سکیم ملک و قوم کے فائدے میں ہے، کاشف انور

لاہور (رپورٹ۔۔۔ نیوز 6ٹی وی)نیوز 6 ٹی وی کے معروف و مقبول پروگرام بزنس اینڈ ٹیکس میں سینئر معاشی تجزیہ نگار کاشف انور نے میزبان ایچ آر قادری کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے پیش کی جانے والی ٹیکس ایمنسٹی سکیم نہایت احسن اقدام ہے۔ ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ پاکستان اس وقت کن معاشی حالات سے گزر رہا ہے۔ ہماری امپورٹس بڑھ رہی ہیں جبکہ ایکسپورٹس دن بدن کم ہوتی چلی جارہی ہیں۔ زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی کمی واقع ہورہی ہے اور ملک پر قرضوں کا بوجھ بڑھتا چلا جارہا ہے ایکسپورٹس میں ہم 2013/14 میں 25 ملین ڈالر کے قریب تھے اب ہم 21 بلین ڈا لر کی ایکسپورٹس کررہے ہیں۔ ہم نے اپنے روپے کی قدر کو 20 سے 22 فیصد تک کم کیا ہے۔ ہماری امپورٹس 55 بلین ڈالر پر جاچکی ہیں ہمارا تجارتی خسارہ 35بلین ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔ اس وقت اگر قرضوں کی بات کی جائے تو ہمارے بیرون ممالک کے قرضوں کی شرح 91 بلین ڈالر کے قریب ہے۔ اور اندرونی قرضے تقریبا170 بلین ڈالر ہیں۔ ایسے حالات میں ہمیں ایمنسٹی اس لئے چاہئے کہ ہمارا ٹیکس نیٹ نہیں بڑھ رہا ہے ہم صرف 11 سے 12 لاکھ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لاسکے ہیں ۔ ایف بی آر ریونیو کا ٹارگٹ پورا کرلیتا ہے لیکن ٹیکس نیٹ کو بڑھانے میں کامیاب نہیں ہوسکا۔ اس کا ردعمل یہ ہوتا ہے کہ پہلے سے ٹیکس نیٹ میں موجود افراد کو مزید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ اب حالات بتدریج بدل رہے ہیں چونکہ 120 ممالک کے درمیان ایک معاہدہ ہوچکا ہے جس کے مطابق بیرون ممالک میں جائیداد رکھنے والے افراد کی معلومات ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کی جائینگی اور جو بے نامی جائیداد ہوگی اسے ضبط کرلیا جائیگا۔ اس قانون کے بعد حکومت پاکستان نے ان افراد کو آخری موقع دیا ہے کہ جن لوگوں کی جائیداد بیرون ملک ہے وہ اپنی جائیداد کو قانونی شکل دے سکتے ہیں ۔ میری رائے کے مطابق تمام افراد کو اس ٹیکس ایمنسٹی سکیم سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہئے اور اپنی جائیداد کو قانونی شکل دیتے ہوئے ملکی ترقی میں کردار ادا کرنا چاہئے ۔ کاشف انور نے مزید کہا کہ اس وقت ٹیکس ایمنسٹی سکیم سے بھرپور فائدہ اٹھایا جارہا ہے لیکن فارن اکاﺅنٹس نا ہونے کے باعث کثیر افراد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ایف بی آر اورحکومت کو چاہئے کہ وہ ملک مفاد کے پیش نظر اس معاملے پر غور کریں اور اس کا حل نکالیں۔ اگر بات کی جائے ٹیکس نادہندگان کی تو اب مستقبل میں ٹیکس نادہندگان کیلئے مشکلات بڑھ چکی ہیں چونکہ اب قومی شناختی کارڈ کا نمبر این ٹی این نمبر ہوگا جس سے آپ کوئی بھی چیز خریدیں اس کی تمام تفصیلات اداروں کے پاس پہلے سے موجود ہونگی اور اگر ٹیکس نا دیا گیا تو تمام جائیداد ضبط کرلی جائیگی۔ اس لئے اب ٹیکس نا دہندگان کیلئے کوئی دوسرا راستہ بچا نہیں ہے۔ کاشف انور نے تمام پاکستانیوں سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی ترقی کیلئے سب کو آگے آنا چاہئے اور اس ایمنسٹی سکیم سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے ماضی کی غلطیوں کا کفارہ ادا کرتے ہوئے حکومت کو ٹیکس ادا کردینا چاہئے اس سے ملکی معیشت ترقی کی راہوں پر گامزن ہوگی ۔ 
Labels:

Post a Comment

[blogger]

MKRdezign

Contact Form

Name

Email *

Message *

Powered by Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget