غداری کے مقدمے کے باوجود نوجوت سنگھ سدھو ڈٹ گئے
دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو انتہا پسند ہندوو ¿ں کے احتجاج اور غداری کے مقدمے کی درخواست دائر ہونے کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان امن کے لیے ڈٹ گئے۔نوجوت سنگھ سدھو کا عمران خان کی بطور وزیراعظم تقریب حلف برداری میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے گلے ملنا اس وقت بھارت کی سیاست میں ہاٹ ایشو بن چکا ہے۔انتہا پسند ہندوو ¿ں کی جانب سے بھارت بھر میں سدھو کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جب کہ ریاست بہار میں ان پر غداری کا مقدمہ درج کرنے کے لیے درخواست دائر کر رکھی ہے لیکن سدھو نے اس ساری تنقید کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔نوجوت سندھ نے اپنے خلاف ہونے والے پراپیگنڈے کے خلاف پریس کانفرنس کی ہے جس میں انہوں نے تنقید کو یکسر مسترد کرتے ہوئے پاکستان اور پاکستانی عوام کی جانب سے دی جانے والی محبت کو سرمایہ قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ تقریب میں پہلی قطار میں بیٹھا تھا کہ مجھے دیکھ کر پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ میرے پاس آئے اور گرمجوشی سے ملے، دو بار کہا کہ شاباش بہادر انسان ہو۔سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے ان سے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں اور بابا گرونانک کے 550 جنم دن پر کرتار پورہ کا راستہ کھول دیں گے۔نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ 2 دن میں جو محبت پاکستان اور پاکستانیوں نے دی ہے، وہ میرے لیے فخر اور سرمایہ ہے اور اس سے دونوں ممالک کے درمیان امن کے لیے امید بھی پیدا ہوچلی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں جذبہ خیر سگالی کے تحت پاکستان گیا تھا اور دونوں ملکوں کے مابین تعلقات میں بہتری کے لیے ایسے پیغامات دیئے جاتے ہیں، اگر ایسا نہیں ہے تو بھارتی سفیر کی جانب سے کرکٹرز کا دستخط شدہ ’بلا‘ تحفے میں دیا گیا تو ہائی کمیشن بھی بند کردینا چاہئے؟