HAR KHABAR

بھاشا ڈیم کی جلد از جلد تعمیر کے لئے حکومت سرمایہ کاری کی اجازت دے،کاشف انور

 لاہور ( رپورٹ:منور بھٹی ) سابق نائب صدر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز اور چیئرمین فرینڈز آف اکنامک بزنس ری فورم کاشف انور نے کہا کہ ڈیموں کی تعمیر کےلئے بیرون ممالک اور پاکستان میں رہنے والے شہریوں کو رقم جمع کروانے پر انکم ٹیکس کی مد میں چھوٹ دی جائے جس کی وجہ سے شہری اور صنعتکاربھرپور اندازمیں اپنا حصہ ڈالنے کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ رقوم جمع کروا سکیں گے ، بیرون ممالک سے ایک کروڑ سے زائد رقوم بھیجنے والوں سے ایف بی آر کی جانب سے ان شخصیات سے رقوم کے زرائع پر پوچھ گچھ کی جاے گی مگر ڈیم فنڈز میں ایک کروڑ سے زائد رقم جمع کروانے والی شخصیات کو ایف بی آر کی تفتیش سے استثنیٰ فراہم کی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ زرمبالہ پاکستان میں آ سکے اور ڈیم کےلئے بھاری رقوم ڈالرز کی صورت میں جمع ہو سکے، ڈیمز کی تعمیر کےلئے فنڈزدستیابی انتہائی ضروری ہے مگر اس کی تعمیر جلد از جلد تعمیر کےلئے بھاری سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے 1500 ارب اکٹھا کرنے کےلئے فنڈز کے ساتھ ساتھ بڑی کمپنیوں سے ڈیمز کی تعمیر کےلئے معاہدے اور معاملات طے کرنا ہوں گے ان خیالا ت کا اظہار چیئرمین فرینڈز آف اکنامک بزنس ری فورم کاشف انور نے گزشتہ روز نیوز 6 کو دیئے گئے انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ تجارتی خسارے کو کم کرنے کےلئے انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز ”آئی پی پیز “ کو  بھی پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت ڈیم بنوانے کےلئے سرمایہ کاری کی دعوت دی جائے تاکہ جلد از جلد ڈیم کی تعمیر شروع ہو سکے جس سے پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری ممکن ہونے کے ساتھ ساتھ تجارتی خسارے کو کم کرنے میں مدد ملے گی ۔انھوں نے کہا کہ ماضی میں حکومتوں نے امپورٹ بل کم کرنے کی بجائے ری گیسی،کوئلہ، فائیڈ لیکوفائیڈ نیچرل گیس ”آر ایل این جی“ کے معاہدے کرکے اسکو مزید بڑھا دیا ہے جس سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر پر بہت اثر پڑا ہے اسلئے ہمیں امپورٹ مصنوعات کو کم کرنے کی ضرورت ہے ڈیم بننے کے بعد پن بجلی بنانے سے ہمارا انحصار تیل ، پٹرول ، ڈیزل اور قدرتی گیس پر کم ہو جائے گا ان اقدامات کی وجہ سے پٹرول کی مد میں باہر جانیوالا سرمایہ پاکستان میں ہی رہے گا ۔انھوں نے کہا کہ پاکستان میں بارشوں کے پانی کو ذخیرہ کرنے کےلئے کوئی خاطر خواہ نظام موجود نہیں ہے ہمیں بارش کے پانی کو  بڑے شہروں میں ذخیرہ کرنا ہوگا تاکہ ان شہروں میں زیر زمین پانی کی سطح بلند ہو سکے بد قسمتی سے پاکستان میں پانی کا ضیاع معمول بن گیا ہے جس کےلئے آگاہی وقت کی اہم ضرورت ہے ہمیں صاف پانی کو غیر ضروری استعمال سے بچانا ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ بڑے بڑے ڈیموں کی تعمیر بھی انتہائی ضروری ہے اس کے ساتھ ساتھ ہمیں چھوٹے چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کا بھی آغاز کرنا ہو گا تاکہ وہ جلد از جلد بجلی پیدا کر سکیں جس سے سسٹم میں بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ سستی بجلی بھی وافر مقدار میں دستیاب ہو گی اور ملکی صنعت کا پہیہ ترقی کی طرف تیزی سے گامزن ہو گا ۔
Labels:

Post a Comment

[blogger]

MKRdezign

Contact Form

Name

Email *

Message *

Powered by Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget